مادری زبان سے بے اعتنائی، قوموں کی پہچان ختم کر دیا کرتی ہے
ہر سال بین الاقوامی ً یوم مادری زبانً 21 فروری کو منایا جاتا ہے۔یونیسکو نے یہ فیصلہ 17 نومبر 1999 میں لیا۔ اقوام متحدہ کی عام اسمبلی نے سال 2008 کو زبانوں کا عالمی سال قرار دیا تھا۔
عالمی یوم مادری زبان 1952 کی 21 فروری کیوجہ سے منتخب کیا گیا ہے۔ جس دن مشرقی پاکستان موجودہ بنگلہ دیش میں ڈھاکہ یونیورسٹی ، جگنناتھ یونیورسٹی اور ڈھاکہ میڈیکل کالج کے طلبہ پاکستان میں اردو کیساتھ بنگالی زبان کو بھی قومی زبان میں شامل کرنے کے لئے احتجاج کر رہے تھے۔ دوران احتجاج پولیس کو گولی چلانی پڑی جسمیں کئی طلبہ شہید ہوگئے تھے۔ اور لمبی لڑائی کے بعد 1956 میں بنگلہ زبان کو پاکستان کی قومی زبان میں شامل کر لیا گیا ۔
مگر بنگلہ دیش نے اپنے ان شہیدوں کو فراموش نہیں کیا جنھوں نے اپنی مادری زبان کی بقا کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دی تھی ۔ ان کی یاد میں "شہید مینار" تعمیر کیا گیا اور ہر سال سرکاری طور اور عوامی طور پر لوگ شہید مینار پر اکٹھا ہوکر ان شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔اور وہاں عوامی تعطیل رہتی ہے۔
بنگلہ دیش نے یونیسکو میں 21 فروری کو یوم مادری زبان منانے کا مطالبہ کیا اور آخر کار 17 نومبر 1999 میں یونیسکو نے اسے منظوری دے دی۔
یوم مادری زبان کو منانے کا مقصد یہ ہے کہ عوام کو اپنی مادری زبان کے فروغ کی آزادی ہو اور کوئی بھی زبان صفحہ ہستی سے مٹ نہ سکے۔ اس موقع پر قومی و بین الاقوامی سطح پر کئ پروگرام، سیمینار و سمپوزیم وغیرہ کا انعقاد کیا جاتا ہے جسمیں عوام کو مادری زبان کی اہمیت و افادیت سے با خبر کیا جاتا ہے۔
Comments
Post a Comment